لیکھنی کہانی -07-Jul-2024
ماں کی ممتا - تحریر نمبر 2376 بستر مرگ پر جب بار بار میں اپنی کوتاہیوں کی ان سے معافی طلب کر رہا تھا تو کہنے لگیں میں راضی ہوں بیٹا․․․․کاہے کو بار بار معافی مانگتا ہے
جمعرات 20 اکتوبر 2022ہمیں اماں جی اس وقت زہر لگتیں جب وہ سردیوں میں زبردستی ہمارا سر دھوتیں۔لکس‘کیپری‘ریکسونا کس نے دیکھے تھے کھجور مارکہ صابن سے کپڑے بھی دھلتے تھے اور سر بھی۔آنکھوں میں صابن کانٹے کی طرح چبھتا اور کان اماں کی ڈانٹ سے لال ہو جاتے۔ہماری ذرا سی شرارت پر اماں آگ بگولہ ہو جاتیں اور کپڑے دھونے والا ڈنڈا اُٹھا لیتیں جسے ہم ڈمنی کہتے تھے۔ لیکن مارا کبھی نہیں۔کبھی عین وقت پر دادی جان نے بچا لیا‘کبھی بابا نے اور کبھی ہم ہی بھاگ لئے۔گاؤں کی رونقوں سے دور عین فصلوں کے بیچ ہمارا ڈیرہ تھا۔ڈیرے سے پگڈنڈی پکڑ کر گاؤں جانا اماں کا سب سے بڑا شاپنگ ٹور ہوا کرتا تھا اور اس ٹور سے محروم رہ جانا ہماری سب سے بڑی بدنصیبی!اگر کبھی اماں اکیلے گاؤں چلی جاتیں تو واپسی پر ہمیں. مرونڈے سے بہلانے کی کوشش کرتیں۔
(جاری ہے)🦋✨🫀